Rebellion is good to break the affect of slavery.

Is rebellion good or bad ?

I wanted to fly but they tried to cut my wings. I wanted to live a prosperous life but they hindered the barriers and forced me to rebel. This rebellion was not simple, it was a big struggle. A struggle that I paid for the freedom of my life.


I am the woman, was born in the middle class family of  an underdeveloped country of subcontinent  I wanted to study but they thought, there is no use of education for a girl like me, as one day they ll make my marriage and I will be gone with my husband which will also be chosen by them. I was the only girl in my whole family who wanted to study,  it was the sheer affect of my mother  because secretly she wanted me to stand on my feet after my education though my mother never went to school and she never underestimated the importance of education .  She always wanted me to study and reach to a point where I'll be respected and will have all the freedom and opportunities that I deserve . 


So they just put me in a school where the level of study was extremely low. They thought no girl is fond of studying, so there is no need to get admission of the girl in a good school, while my brother was studying in one of the best school of the society where English was taught well.


with the myth that a girl is not fond of studies or can not study, I proved wrong. Whenever there was an exam, I was always in the first or second positions in all my school life. My father wanted my marriage. But I was the only woman in the family refused to marry and asked permission for studies. At first my father was reluctant, but when he saw that I am studying without any help and stubborn . He seemed okay with that but my mother was always in favor of my education. So I did able to complete my schooling. 


Now the first lady who went the best college in my whole family was I. I scored so well that I was able to get admission in one of the best government college of my country.  I studied F.Sc . Later I got luckily admission in one the best government university. Luckily I got scholarship during my tenure of university life when finally, I got the degree of software engineering.  my father was totally a changed man, he started feeling proud of me. After that, I started feeling his support for my  carrier. 

I joined the software ware house as a technical writer. I started my first low paid job. lateral, I got a call from a UK based multinational company and I joined as an IT analyst.  I worked there and showed my parents my intention to go abroad for higher studies. This time I was the only girl in my whole family who went abroad for higher education. My parents supported me . 


I got admission in UK and completed my master's degree. Now I'm working and parents With Allah s willing are happy. 

I was a stubborn child for the achievements of my dreams and my mother always guided me to understand the importance of education. She never went to school but she knew that from education and steadiness one can achieve his or her dreams. She wanted to go to school when she was a child but her elders made her to marry. Now she sees herself in me. My parents are old I request to pray for their healthy and long lives 

 If you will not get a proper education the system of the underdeveloped country will make you paralyzed and slave. To counter the effect of the slavery system, the first thing that you have to do is, get education and get stick to it untill you get success .


Hope I conveyed the message.

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 اردو میں تحریر

 بغاوت اچھی ہے یا بری؟

 میں اڑنا چاہتی تھی لیکن انہوں نے میرے پروں کو کاٹنے کی کوشش کی۔  میں خوشحال زندگی گزارنا چاہتی تھا لیکن انہوں نے رکاوٹیں کھڑی کیں اور مجھے بغاوت پر مجبور کیا۔  یہ بغاوت سادہ نہیں تھی، یہ ایک بڑی جدوجہد تھی۔  ایک جدوجہد جس کی قیمت میں نے اپنی زندگی کی آزادی کے لیے ادا کی۔



 میں وہ عورت ہوں، برصغیر کے ایک پسماندہ ملک کے متوسط ​​گھرانے میں پیدا ہوئی تھی میں پڑھنا چاہتی تھی لیکن ان کا خیال تھا، مجھ جیسی لڑکی کے لیے تعلیم کا کوئی فائدہ نہیں، کیونکہ ایک دن وہ میری شادی کر دیں گے اور میں  اپنے شوہر کے ساتھ چلی جاؤ گی اور جسے وہ بھی خود منتخب کریں گے۔  میں اپنے پورے خاندان میں پہلی لڑکی تھی جو پڑھنا چاہتی تھی، یہ میری ماں کا سراسر اثر تھا کیونکہ وہ چھپ چھپ کر میری تربیت کرتی تھی کہ میں تعلیم کے بعد اپنے پاؤں پر کھڑی ہو جاؤں حالانکہ میری ماں کبھی سکول نہیں گئی مگر انھوں نے انہوں نے تعلیم کی اہمیت کو  کبھی کم نہیں سمجھا۔  .  وہ ہمیشہ چاہتی تھی کہ میں تعلیم حاصل کروں اور اس مقام پر پہنچوں جہاں میرا احترام کیا جائے اور مجھے وہ تمام آزادی اور مواقع میسر ہوں جن کی میں حقدار ہوں۔



 تو انہوں نے مجھے صرف ایک ایسے سکول میں ڈال دیا جہاں مطالعہ کی سطح انتہائی کم تھی۔   میرے والد کا خیال تھا کہ کسی لڑکی کو پڑھنے کا شوق نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی وہ ذیادہ پڑھتی ہے،  تو کسی اچھے اسکول میں لڑکی کا داخلہ لینے کی ضرورت نہیں، جب کہ میرا بھائی معاشرے کے ایک بہترین اسکول میں پڑھتا تھا جہاں انگریزی اچھی پڑھائی جاتی تھی۔



 یہ افسانہ کہ لڑکی کو پڑھائی کا شوق نہیں یا پڑھائی نہیں کر سکتی،  غلط ثابت ہوا۔  جب بھی امتحان ہوتا تھا، میں اپنی تمام اسکولی زندگی میں ہمیشہ پہلی یا دوسری پوزیشن پر ہوتی تھی۔  میرے والد میری شادی چاہتے تھے۔  لیکن میں خاندان کی واحد خاتون تھی جس نے شادی سے انکار کر دیا اور پڑھائی کی اجازت مانگی۔  پہلے تو میرے والد ہچکچاتے تھے لیکن جب انہوں نے دیکھا کہ میں بغیر کسی مدد کے پڑھ رہی ہوں۔   تو وہ کچھ وقت کے لئے خاموش ہو گئے۔ لیکن  دوسری طرف میری والدہ ہمیشہ میری تعلیم کے حق میں تھیں۔  اس لیے میں نے اپنی اسکول کی تعلیم مکمل کی۔



 اب میرے پورے خاندان میں سب سے بہترین کالج جانے والی پہلی خاتون میں تھی۔ میں نے اتنا اچھا سکور کیا کہ میں اپنے ملک کے ایک بہترین سرکاری کالج میں داخلہ لینے میں کامیاب ہو گئی۔  میں نے ایف ایس سی کی تعلیم حاصل کی۔  بعد میں مجھے خوش قسمتی سے ایک بہترین سرکاری یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا۔  خوش قسمتی سے مجھے یونیورسٹی کی زندگی کے دوران اسکالرشپ ملی جب آخر کار مجھے سافٹ ویئر انجینئرنگ کی ڈگری مل گئی۔  میرے والد بالکل بدلے ہوئے آدمی تھے، وہ مجھ پر فخر محسوس کرنے لگے۔  اس کے بعد، میں اپنے کیریئر کے لیے ان کی طرف سے واضح حمایت محسوس کرنے لگی۔


 میں نے ایک تکنیکی مصنف کے طور پر سافٹ ویئر ویئر ہاؤس میں شمولیت اختیار کی۔  میں نے اپنی پہلی کم تنخواہ والی نوکری شروع کی۔   بعد میں، مجھے یوکے کی ایک ملٹی نیشنل کمپنی سے کال آئی اور میں آئی ٹی تجزیہ کار کے طور پر شامل ہوگئی۔  میں نے وہاں کام کیا اور اپنے والدین کو اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک جانے کا ارادہ ظاہر کیا۔  اس بار میں اپنے پورے خاندان میں  پھر واحد لڑکی تھی جو اعلیٰ تعلیم کے لیے بیرون ملک گئی تھی۔  میرے والدین نے میرا ساتھ دیا۔



 میں نے برطانیہ میں داخلہ لیا اور اپنی ماسٹر ڈگری مکمل کی۔  اب میں  ماشاءاللہ سے کام کر رہی ہوں اللہ کا شکر ہے اور اللہ کی مرضی سے والدین خوش ہیں۔


یمیں اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے ایک ضدی بچی تھا اور میری ماں نے ہمیشہ تعلیم کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے میری رہنمائی کی۔  وہ کبھی سکول نہیں گئی لیکن وہ جانتی تھی کہ تعلیم اور استقامت سے ہی کوئی اپنے خوابوں کو پورا کر سکتا ہے۔  وہ بچپن میں سکول جانا چاہتی تھی لیکن انکے بڑوں نے اس کی شادی کروا دی۔  اب وہ خود کو مجھ میں دیکھتی ہے۔  میرے والدین بوڑھے ہو چکے ہیں میں ان کی صحت اور لمبی عمر کے لیے دعا کی درخواست کرتا ہوں۔


 اگر آپ کو صحیح تعلیم نہیں ملے گی تو پسماندہ ملک کا نظام آپ کو مفلوج اور غلام بنا دے گا۔  غلامی کے نظام کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے لیے سب سے پہلے آپ کو یہ کرنا ہوگا کہ تعلیم حاصل کریں اور کامیابی حاصل کرنے تک اس پر قائم رہیں۔



 امید ہے کہ میں نے پیغام پہنچا دیا ہے۔







تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

سخت ترین سحر و جادو کا آسا ن علاج دُعا: حضرت کعب بن احبار رضی اللہ عنہ